فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگو

شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

فیصل بن فرحان اور لاوروف: سعودی عرب اور روس کے تعلقات اور پیشرفتوں کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ ہوئی گفتگو

شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
شہزادہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز سعودی عرب اور روسی مذاکرات میں خطے میں تازہ ترین پیشرفت اور ان کی طرف کی جانے والی کوششوں کے بارے میں دونوں فریق کے مابین خیالات کا جائزہ لیا گیا ہے کیونکہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور مختلف شعبوں میں ان کی حمایت اور مضبوط کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے بتایا ہے کہ اس گفتگو میں گروپ آف ٹوئنٹی کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور یہ سعودی عرب کے ذریعہ تجویز کردہ ورکنگ شیڈول کے تحت ہے۔

اسی سلسلہ میں روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے یمن میں فوجی، سیاسی، معاشرتی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 29 محرم الحرام 1442 ہجرى - 17 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15269]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]