دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز دمشق نے شام کی معیشت پر امریکی پابندیوں کے اثرات اور ایندھن کے بحران کو بڑھاوا دینے میں ان کے کردار کو قبول کیا ہے۔

شام کے وزیر تیل بسام طعمة نے کہا ہے کہ امریکہ کی سخت پابندیوں کے نتیجے میں شام کو پٹرول کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسی کی وجہ سے ایندھن کی درآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں اور یہ جنگ میں تباہ حال ملک کی معیشت کو متاثر کرنے والا سب سے نقصان دہ بحران ہے۔

طعمة نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ "سیزر ایکٹ" جو امریکہ کی انتہائی سخت پابندیاں ہے گزشتہ جون میں نافذ ہوا ہے اور اس کی بنیاد پر غیر ملکی کمپنیاں دمشق کے ساتھ معاملات نہیں کر سکتی ہیں جس کی وجہ سے بہت ساری ٹرکیں کھڑی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]