دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز دمشق نے شام کی معیشت پر امریکی پابندیوں کے اثرات اور ایندھن کے بحران کو بڑھاوا دینے میں ان کے کردار کو قبول کیا ہے۔

شام کے وزیر تیل بسام طعمة نے کہا ہے کہ امریکہ کی سخت پابندیوں کے نتیجے میں شام کو پٹرول کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسی کی وجہ سے ایندھن کی درآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں اور یہ جنگ میں تباہ حال ملک کی معیشت کو متاثر کرنے والا سب سے نقصان دہ بحران ہے۔

طعمة نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ "سیزر ایکٹ" جو امریکہ کی انتہائی سخت پابندیاں ہے گزشتہ جون میں نافذ ہوا ہے اور اس کی بنیاد پر غیر ملکی کمپنیاں دمشق کے ساتھ معاملات نہیں کر سکتی ہیں جس کی وجہ سے بہت ساری ٹرکیں کھڑی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]