دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کو واشنگٹن کی پابندیوں کے اثرات کا اعتراف ہے

گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے شمال مشرق حسکہ میں رمیلان تیل کے میدان کی حفاظت کرنے والی ایک امریکی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز دمشق نے شام کی معیشت پر امریکی پابندیوں کے اثرات اور ایندھن کے بحران کو بڑھاوا دینے میں ان کے کردار کو قبول کیا ہے۔

شام کے وزیر تیل بسام طعمة نے کہا ہے کہ امریکہ کی سخت پابندیوں کے نتیجے میں شام کو پٹرول کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسی کی وجہ سے ایندھن کی درآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں اور یہ جنگ میں تباہ حال ملک کی معیشت کو متاثر کرنے والا سب سے نقصان دہ بحران ہے۔

طعمة نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ "سیزر ایکٹ" جو امریکہ کی انتہائی سخت پابندیاں ہے گزشتہ جون میں نافذ ہوا ہے اور اس کی بنیاد پر غیر ملکی کمپنیاں دمشق کے ساتھ معاملات نہیں کر سکتی ہیں جس کی وجہ سے بہت ساری ٹرکیں کھڑی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]