یمن کے امدادی منصوبوں کے لئے سعودی عرب کی امداد

ڈاکٹر عبد اللہ الربيعة کو گزشتہ روز معاہدوں پر دستخط کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسري)
ڈاکٹر عبد اللہ الربيعة کو گزشتہ روز معاہدوں پر دستخط کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسري)
TT

یمن کے امدادی منصوبوں کے لئے سعودی عرب کی امداد

ڈاکٹر عبد اللہ الربيعة کو گزشتہ روز معاہدوں پر دستخط کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسري)
ڈاکٹر عبد اللہ الربيعة کو گزشتہ روز معاہدوں پر دستخط کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسري)
کل "کنگ سلمان ہیومینیٹری ایڈ اور ریلیف سینٹر" نے یمن کے حق میں اقوام متحدہ کی تنظیموں کے ساتھ 3 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں مجموعی طور پر 204 ملین ڈالر کی لاگت ہے اور ان سے 9 ملین سے زیادہ یمنی مستفید ہوں گے اور یہ یمن میں سال 2020 کے لئے انسانیت سوز جوابی منصوبے کی مدد کے لئے سعودی گرانٹ کے ایک حصے کے طور پر دیا گیا ہے۔

معاہدوں پر ایک ویڈیو کال کے اعلان کے ذریعے دستخط کیے گئے ہیں اور اس کا مشاہدہ کنگ سلمان سینٹر برائے ریلیف اینڈ ہیومینیٹری ایکشن، ورلڈ فوڈ پروگرام، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی موجودگی میں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

 جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]