"نیٹو اجلاس" کی وجہ سے مشرقی بحیرہ روم میں عارضی طور پر پرسکون کا ماحول

امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

"نیٹو اجلاس" کی وجہ سے مشرقی بحیرہ روم میں عارضی طور پر پرسکون کا ماحول

امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مشرقی بحیرہ روم میں پر سکون کو یقینی بنانے کے لئے شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) نے ترکی اور یونان کے مابین تکنیکی ملاقاتیں جاری رکھی ہیں۔

ترکی کی وزارت دفاع نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے فوجی وفد اور اس کے یونانی ہم منصب کے مابین برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں ایک نئی میٹنگ ہوئی ہے اور اس کے اختتام پر اگلے ہفتے ایک مزید اجلاس کرنے پر اتفاق رائے ہوا ہے اور ایک اور بیان میں ترک وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ بحریہ نے مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں تلاشی بحری جہازوں کی تلاش اور حفاظت جاری رکھی ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے بھی کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں مشرقی بحیرہ روم کے معاملے کے بارے میں یونان کی طرف سے اعتدال پسند پیغامات دیکھنے میں آئے ہیں لیکن ان کے بقول وہ ابھی تک اپنی شدت پسندانہ پالیسیوں سے نہیں رکا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ترکی بلا کسی شرط کے مذاکرات کے لئے تیار ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]