"نیٹو اجلاس" کی وجہ سے مشرقی بحیرہ روم میں عارضی طور پر پرسکون کا ماحول

امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

"نیٹو اجلاس" کی وجہ سے مشرقی بحیرہ روم میں عارضی طور پر پرسکون کا ماحول

امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی "بی 52" بمبار جہاز کے ساتھ دو دن پہلے بحیرہ روم کے اوپر یونانی "F-16" جنگجو جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مشرقی بحیرہ روم میں پر سکون کو یقینی بنانے کے لئے شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) نے ترکی اور یونان کے مابین تکنیکی ملاقاتیں جاری رکھی ہیں۔

ترکی کی وزارت دفاع نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے فوجی وفد اور اس کے یونانی ہم منصب کے مابین برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں ایک نئی میٹنگ ہوئی ہے اور اس کے اختتام پر اگلے ہفتے ایک مزید اجلاس کرنے پر اتفاق رائے ہوا ہے اور ایک اور بیان میں ترک وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ بحریہ نے مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں تلاشی بحری جہازوں کی تلاش اور حفاظت جاری رکھی ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے بھی کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں مشرقی بحیرہ روم کے معاملے کے بارے میں یونان کی طرف سے اعتدال پسند پیغامات دیکھنے میں آئے ہیں لیکن ان کے بقول وہ ابھی تک اپنی شدت پسندانہ پالیسیوں سے نہیں رکا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ترکی بلا کسی شرط کے مذاکرات کے لئے تیار ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 30 محرم الحرام 1442 ہجرى - 18 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15270]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]