لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"لیبیا نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے گزشتہ روز لیبیا میں دوبارہ تیل نکالنے اور برآمد کرنے کی کاروائی کے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان اس معاہدہ کے بعد ہوا ہے جس میں مالی محصولات کی منصفانہ تقسیم اور دہشت گردی کی حمایت میں ان کو استعمال نہ کرنے کی ضمانت ہے۔

نیشنل آرمی کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں آرمی نے انکشاف کیا ہے کہ آپریشن کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ ایک داخلی بات چیت پر مبنی ہے جس میں صدارتی کونسل کے سربراہ فائز السراج کے نائب احمد معيتيق نے حصہ لیا ہے اور اس میں نیک نیتی کی بنیاد پر ایک ماہ کی مدت کے طور پر تیل کی پیداوار کی بحالی کا معاہدہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 صفر المظفر 1442 ہجرى - 19 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15271]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]