لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"لیبیا نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے گزشتہ روز لیبیا میں دوبارہ تیل نکالنے اور برآمد کرنے کی کاروائی کے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان اس معاہدہ کے بعد ہوا ہے جس میں مالی محصولات کی منصفانہ تقسیم اور دہشت گردی کی حمایت میں ان کو استعمال نہ کرنے کی ضمانت ہے۔

نیشنل آرمی کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں آرمی نے انکشاف کیا ہے کہ آپریشن کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ ایک داخلی بات چیت پر مبنی ہے جس میں صدارتی کونسل کے سربراہ فائز السراج کے نائب احمد معيتيق نے حصہ لیا ہے اور اس میں نیک نیتی کی بنیاد پر ایک ماہ کی مدت کے طور پر تیل کی پیداوار کی بحالی کا معاہدہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 صفر المظفر 1442 ہجرى - 19 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15271]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]