لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا دوبارہ تیل نکالنے کی کاروائی سے متفق ہے

لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے قصبے مرزق میں تیل کی تنصیبات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"لیبیا نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے گزشتہ روز لیبیا میں دوبارہ تیل نکالنے اور برآمد کرنے کی کاروائی کے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان اس معاہدہ کے بعد ہوا ہے جس میں مالی محصولات کی منصفانہ تقسیم اور دہشت گردی کی حمایت میں ان کو استعمال نہ کرنے کی ضمانت ہے۔

نیشنل آرمی کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں آرمی نے انکشاف کیا ہے کہ آپریشن کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ ایک داخلی بات چیت پر مبنی ہے جس میں صدارتی کونسل کے سربراہ فائز السراج کے نائب احمد معيتيق نے حصہ لیا ہے اور اس میں نیک نیتی کی بنیاد پر ایک ماہ کی مدت کے طور پر تیل کی پیداوار کی بحالی کا معاہدہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 صفر المظفر 1442 ہجرى - 19 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15271]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]