بمباری کی وجہ سے شام اور عراق میں ترکی کی مداخلت ہوئی متاثر

ترکی کی فوج کو گزشتہ روز ادلب میں ترک چوکی کے پاس حکومتی دستوں کے ہاتھوں متعدد شہروں کے زوال کے خلاف شامی مظاہرین کو روکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی فوج کو گزشتہ روز ادلب میں ترک چوکی کے پاس حکومتی دستوں کے ہاتھوں متعدد شہروں کے زوال کے خلاف شامی مظاہرین کو روکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بمباری کی وجہ سے شام اور عراق میں ترکی کی مداخلت ہوئی متاثر

ترکی کی فوج کو گزشتہ روز ادلب میں ترک چوکی کے پاس حکومتی دستوں کے ہاتھوں متعدد شہروں کے زوال کے خلاف شامی مظاہرین کو روکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کی فوج کو گزشتہ روز ادلب میں ترک چوکی کے پاس حکومتی دستوں کے ہاتھوں متعدد شہروں کے زوال کے خلاف شامی مظاہرین کو روکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی طرف سے انقرہ کے حامی جنگجوؤں کے خلاف کچھ خلاف ورزیاں کرنے کے الزامات کے ساتھ ساتھ شمال مغربی عراق اور شمالی شام میں ترک مداخلت کو فوجی بمباری اور سیاسی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ روز شامی حزب اختلاف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اریحا شہر کے جنوب مشرق میں واقع ایک حکومتی چوکی نے ترک فوجی گاڑیوں پر میزائل کے گولے داغے ہیں جس کے نتیجے میں ایک تو جل گیا اور دوسرے کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترک فوجی شدید زخمی نہیں ہوئے ہیں اور دوسری گاڑیوں نے میزائل حملوں سے بچتے ہوئے دوسرا راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی ہے اور اسی وقت ادلب کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی کا ایک فوجی قافلہ کل کچھ بکتر بند گاڑیوں میں فوجیوں کو لیکر اور دیگر میں رسد کے سامان کو لیکر جنوبی دیہی علاقوں میں ترکی کی پوزیشن کی طرف گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 صفر المظفر 1442 ہجرى - 19 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15271]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]