ٹرمپ ایران پر اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2521401/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%AD%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%D8%B2%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ٹرمپ ایران پر اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے لئے تیار
گزشتہ روز خلیج جاتے ہوئے طیارہ بردار بحری جہاز "نمٹز"، دو کارویٹ اور ایک ڈسٹرر کو "ہرمز" کو عبور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی انتظامیہ کے اندر سے آنے والی لیکس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے والے دنوں میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے کے ارادے کا انکشاف کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں کسی بھی اس شخص یا جماعت پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت مل جائے گی جو ایران پر عائد اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی کرے گا جبکہ اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حزب اختلاف کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس میں اسلحہ کی پابندی کے قانون میں توسیع کی اجازت کی بات کی گئی ہے اور ایران کے خلاف ان کی انتظامیہ نے اس سلسلہ میں اقدام کیا ہے۔
خبر رساں ادارہ روئٹرز نے 4 امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس حکم کے جاری ہونے کی امید ہے اور ان میں سے ایک نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ سلامتی کونسل کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے باوجود واشنگٹن پیچھے نہیں ہٹے گا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)