اگلے جون میں ہونے والے عراقی انتخابات کے سلسلہ میں کل گرما گرمی کا ماحول بن گیا کیونکہ ووٹنگ کے قانون پر سیاسی دھاروں کے مابین بڑے اختلافات پیدا ہو چکے ہیں اور خاص طور پر متعدد حلقوں میں صورتحال کافی خراب ہے۔
گزشتہ روز ایک تقریر میں عراقی صدر برہم صالح نے بدعنوانی اور ریاست کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے عہدیداروں کے لئے احتساب کئے جانے سے خبردار کیا ہے اور انتخابات کو ہتھیاروں کی طاقت سے دور رکھنے کا مطالبہ کیا ہے اور دوسری طرف وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے منصفانہ انتخابات کا وعدہ کیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ انتخابی قانون کی منظوری مل جائے جو اب بھی پارلیمنٹ میں زیربحث ہے۔(۔۔۔)
اتوار 03 صفر المظفر 1442 ہجرى - 20 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15272]