جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
TT

جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اتوار کے روز روسی طیاروں نے شمال مغربی شام پر بمباری کی ہے جبکہ چھ ماہ قبل ترک - روس معاہدہ کے نتیجے میں بڑے جنگی کارروائیوں کے خاتمہ کے بعد یہ سب سے سخت حملہ تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے گواہوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگی طیاروں نے ادلب کے مغربی مضافات میں بمباری کی ہے اور یہ بھی کہا کہ جنوبی ادلب کے علاقے جبل الزاوية کو شامی فوج کے قریبی مقامات سے توپ خانے کے ذریعہ بھاری بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ ترک فوج کا ایک قافلہ جس میں کم سے کم 15 بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں رات کو كفر لوسين سرحدی گزرگاہ سے ادلب دیہی علاقوں میں ایک مرکزی اڈے کی طرف شام میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 صفر المظفر 1442 ہجرى - 21 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15273]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]