جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
TT

جنگ بندی کے بعد سے ادلب پر سب سے سخت حملہ

اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اس حملہ کے بعد اٹھتے ہوئے دھویں کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ گذزشتہ روز روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک علاقے پر حملہ کیا ہے (اے ایف بی)
اتوار کے روز روسی طیاروں نے شمال مغربی شام پر بمباری کی ہے جبکہ چھ ماہ قبل ترک - روس معاہدہ کے نتیجے میں بڑے جنگی کارروائیوں کے خاتمہ کے بعد یہ سب سے سخت حملہ تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے گواہوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگی طیاروں نے ادلب کے مغربی مضافات میں بمباری کی ہے اور یہ بھی کہا کہ جنوبی ادلب کے علاقے جبل الزاوية کو شامی فوج کے قریبی مقامات سے توپ خانے کے ذریعہ بھاری بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ ترک فوج کا ایک قافلہ جس میں کم سے کم 15 بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں رات کو كفر لوسين سرحدی گزرگاہ سے ادلب دیہی علاقوں میں ایک مرکزی اڈے کی طرف شام میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 04 صفر المظفر 1442 ہجرى - 21 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15273]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]