واشنگٹن تہران کے خطرے پر قابو پانے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے

پومپیو کو گزشتہ روز وزرائے خزانہ، تجارت، دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پومپیو کو گزشتہ روز وزرائے خزانہ، تجارت، دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن تہران کے خطرے پر قابو پانے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے

پومپیو کو گزشتہ روز وزرائے خزانہ، تجارت، دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پومپیو کو گزشتہ روز وزرائے خزانہ، تجارت، دفاع، قومی سلامتی کے مشیر اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل اعلان کیا گیا ہے کہ امریکہ نے تہران کے میزائل اور جوہری پروگراموں کو نشانہ بنانے والی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مشرق وسطی کے خطے میں ایرانی خطرے پر قابو پانے کے لئے تیزی پیدا کردی ہے اور یہ جوہری معاہدہ کے میکانزم کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے دوبارہ پابندیاں لگائے جانے کی کوشش میں کیا گیا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت 27 لوگوں اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور خاص طور پر ایرانی وزارت دفاع اور وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ٹرمپ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دوبارہ فعال کرنے سے ایرانی حکومت اور عالمی برادری کے عملے کو ایک واضح پیغام ملتا ہے اور وہ کہ ہے کہ وہ ایران کے خلاف کھڑے ہیں۔

قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن کے مطابق گزشتہ روز ٹرمپ نے ایک ایسے فرمان پر دستخط کیا ہے جس کی بنیاد پر وہ کسی ایسے ملک، کمپنی یا فرد کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں جو ایران کے لئے روایتی ہتھیاروں کی فراہمی، فروخت اور منتقلی میں کردار ادا کرنے والے ہوں گے۔(۔۔۔)

منگل 05 صفر المظفر 1442 ہجرى - 22 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15274]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]