ادلب خطوط کے بعد روسی ترک مشقیں

فرات کے مشرق میں ایک امریکی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل پر ایک شامی کو گزشتہ روز دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرات کے مشرق میں ایک امریکی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل پر ایک شامی کو گزشتہ روز دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ادلب خطوط کے بعد روسی ترک مشقیں

فرات کے مشرق میں ایک امریکی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل پر ایک شامی کو گزشتہ روز دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرات کے مشرق میں ایک امریکی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل پر ایک شامی کو گزشتہ روز دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمال مغربی شام میں ترک اور روسی افواج نے مشترکہ گشت کے دوران رابطہ کے سلسلے میں تربیتی مشقیں کا مظاہرہ کیا ہے اور اقدام انقرہ کو ادلب پر بمباری کرکے پیغام بھیجے جانے کے ایک دن بعد ہی ہوا ہے۔

روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف نے گزشتہ روز العربیہ ٹی وی کو بتایا ہے کہ روس اور ترکی نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر حلب-لاذقیہ روڈ پر مشترکہ گشت معطل کردیا ہے اور صورتحال پرسکون ہوتے ہی وہ ان گشت کو دوبارہ شروع کردیں گے۔

ترک ذرائع نے بتایا ہے کہ ان مشقوں میں ادلب جنگ بندی معاہدے کے مطابق 15 مارچ کو حلب- لاذقیہ بین الاقوامی روڈ پر مشترکہ گشت میں شریک فوجیوں کے مابین ہم آہنگی پر توجہ مرکوز کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

منگل 05 صفر المظفر 1442 ہجرى - 22 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15274]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]