پاکستان: 264 افراد کے ہلاک ہونے کا سبب بننے والے دو افراد کو پھانسی دی گئی

جس فیکٹری میں آگ لگی ہے اس کے باہر ایک شخص کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ہی بی اے)
جس فیکٹری میں آگ لگی ہے اس کے باہر ایک شخص کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ہی بی اے)
TT

پاکستان: 264 افراد کے ہلاک ہونے کا سبب بننے والے دو افراد کو پھانسی دی گئی

جس فیکٹری میں آگ لگی ہے اس کے باہر ایک شخص کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ہی بی اے)
جس فیکٹری میں آگ لگی ہے اس کے باہر ایک شخص کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ہی بی اے)
جنوبی پاکستان کے شہر کراچی میں 2012 میں ملبوسات کی ایک ایسی فیکٹری میں آتش زنی کے الزام میں دو افراد کو آج منگل کے دن موت کی سزا سنائی گئی ہے جس میں 260 افراد ہلاک ہوئے تھے اور عدالت کے مطابق ان دونوں ملزمان نے 11 ستمبر 2012 کو علی انٹرپرائزز فیکٹری میں آگ لگادی تھی کیونکہ اس کے مالکان نے رشوت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

پاکستان کے سب سے بڑے اس شہر کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے مطابق ان دونوں افراد کو پھانسی دی جائے گی جہاں 20 ملین سے زائد افراد آباد ہیں اور پبلک پراسیکیوٹر ساجد محمود شیخ نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ عدالت نے 264 لوگوں کو قتل کرنے کے الزام میں انہیں سزائے موت سنائی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ یہ سزاء انتہائی مناسب ہیں۔(۔۔۔)

منگل 05 صفر المظفر 1442 ہجرى - 22 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15274]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]