سعودی عرب نے "جی-20" قیادت کے سال میں قومی دن منایا

جی 20 کے سامنے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شاہ سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
جی 20 کے سامنے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شاہ سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی عرب نے "جی-20" قیادت کے سال میں قومی دن منایا

جی 20 کے سامنے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شاہ سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
جی 20 کے سامنے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شاہ سلمان کو دیکھا جا سکتا ہے
آج سعودی عرب نے اپنا قومی دن منایا ہے اور اس دن ان تمام کامیابیوں کو گنایا ہے جو اس نے گزشتہ نو دہائیوں کے دوران مختلف شعبوں میں حاصل کیا ہے اور یہ سب بانی شاہ عبد العزیز بن عبد الرحمٰن آل سعود کے ہاتھوں متحد ہونے کے بعد سے لے کر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی قیادت میں اب تک کی مختلف شعبوں میں حاصل کردہ کامیابیاں ہیں۔

اس سال سعودی عرب کا قومی دن اپنی انیسویں مرحلہ پر پہنچ گیا ہے اور ملک بین الاقوامی سطح پر جدید کردار ادا کرتے ہوئے "ویژن 2030" کے ذریعے دیگر داخلی کامیابیاں مسلسل حاصل کر رہا ہے اور اس نے اس مدت میں اپنے فریقین کو گلے لگایا ہے اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دیا ہے اور تنازعات کا سامنا کرنے والے ممالک میں خانہ جنگی کا خاتمہ کیا ہے۔

سعودی عرب "جی 20" کی صدارت کرکے اپنے نوے سال کی شروعات کررہا ہے اور کورونا وبا کی روک تھام کے خاتمے کے لئے اس گروپ کی کوششوں کی رہنمائی کررہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]