سوئس پراسیکیوٹر نے قطری الخلیفی کی قید کا کیا مطالبہ

سوئس پراسیکیوٹر کے دفتر نے الخلیفی کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت قید کرنے کی درخواست کی ہے (اے ایف پی)
سوئس پراسیکیوٹر کے دفتر نے الخلیفی کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت قید کرنے کی درخواست کی ہے (اے ایف پی)
TT

سوئس پراسیکیوٹر نے قطری الخلیفی کی قید کا کیا مطالبہ

سوئس پراسیکیوٹر کے دفتر نے الخلیفی کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت قید کرنے کی درخواست کی ہے (اے ایف پی)
سوئس پراسیکیوٹر کے دفتر نے الخلیفی کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت قید کرنے کی درخواست کی ہے (اے ایف پی)
کل سوئس پبلک پراسیکیوٹر نے 2026 اور 2030 ورلڈ کپ کے فائنل میں نشریاتی حقوق دینے سے متعلق بدعنوانی کے ایک مقدمے میں  "بی ان" میڈیا گروپ کے سربراہ قطری ناصر الخلیفی کی 28 ماہ قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اسکینڈلز میں یورپی سرزمین پر جیل کا پہلا دعوی ہے جس نے 2015 میں عالمی فٹبال کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

جنوبی امریکہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے متعدد سابق عہدیداروں کی سزا کے بعد 2015 میں عالمی فٹ بال کو لرز اٹھانے والے متعدد گھوٹالوں میں یہ یورپی سرزمین پر قید کا پہلا مطالبہ ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے بیلنزونا میں فیڈرل کریمنل کورٹ نے رواں ماہ کے آغاز میں اس کیس کو دوبارہ کھول دیا ہے اور بی این نیٹ ورک کے لئے  2026 اور 2030 ولڈ کپ کے ٹیلی ویژن نشریاتی حقوق کی حصولیابی کی حمایت کے بدلے فرانسیسیوں کے حق میں سرڈینیا میں لگژری ولا خریدنے کے الزام کا جواب دینے کے لئے الخلیفی اور والکے کے خلاف دو ہفتوں کی مدت کے لئے سماعت کے اجلاس منظم کئے گئے ہیں۔

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]