ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے

ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
TT

ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے

ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ولاء الدبش شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں زراعتی زمینوں میں کام کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے کیونکہ ان کے مہاجر شوہر ایک لڑائی میں مارے گئے ہیں اور یاد رہے کہ ان کی یہ کوشش ان کے تین بچوں کی دیکھ بھال اور کھانے پینے کے لئے ہے۔

ولاء ان 1،735 خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے مہاجرین سے شادی کی تھی اور ان میں سے بہت سے خواتین ان کی تنظیموں کے ساتھ اپنی موت کی وجہ سے یا پراسرار حالات میں ان کی عدم موجودگی سے محروم ہوگئی ہیں اور اب یہ خواتین اس قسم کی شادی کا نشانہ بنی ہیں اور انھیں نامعلوم مستقبل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]