ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2525851/%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%DB%81%D8%A7%D8%AC%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%88%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%A7%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D8%A8%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92
ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ادلب:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ادلب:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ولاء الدبش شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں زراعتی زمینوں میں کام کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے کیونکہ ان کے مہاجر شوہر ایک لڑائی میں مارے گئے ہیں اور یاد رہے کہ ان کی یہ کوشش ان کے تین بچوں کی دیکھ بھال اور کھانے پینے کے لئے ہے۔
ولاء ان 1،735 خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے مہاجرین سے شادی کی تھی اور ان میں سے بہت سے خواتین ان کی تنظیموں کے ساتھ اپنی موت کی وجہ سے یا پراسرار حالات میں ان کی عدم موجودگی سے محروم ہوگئی ہیں اور اب یہ خواتین اس قسم کی شادی کا نشانہ بنی ہیں اور انھیں نامعلوم مستقبل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔