ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے

ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
TT

ادلب میں مہاجر کی بیویوں کو نامعلوم مستقبل کا انتظار ہے

ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ادلب میں ترکستان آرمی کے عناصر کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں چین کے جنگجو شامل ہیں
ولاء الدبش شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں زراعتی زمینوں میں کام کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے کیونکہ ان کے مہاجر شوہر ایک لڑائی میں مارے گئے ہیں اور یاد رہے کہ ان کی یہ کوشش ان کے تین بچوں کی دیکھ بھال اور کھانے پینے کے لئے ہے۔

ولاء ان 1،735 خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے مہاجرین سے شادی کی تھی اور ان میں سے بہت سے خواتین ان کی تنظیموں کے ساتھ اپنی موت کی وجہ سے یا پراسرار حالات میں ان کی عدم موجودگی سے محروم ہوگئی ہیں اور اب یہ خواتین اس قسم کی شادی کا نشانہ بنی ہیں اور انھیں نامعلوم مستقبل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]