"جی 20" نے "کورونا" ویکسین کے لئے 21 ارب ڈالر مختص کیے ہیں

غیر معمولی معاملات کے لئے جزوی طور پر روانگی کے آغاز کے ساتھ سعودی ہوائی اڈوں کی نقل وحرکت میں سرگرمی ہوئی ہے (تصویر: بشیر صالح)
غیر معمولی معاملات کے لئے جزوی طور پر روانگی کے آغاز کے ساتھ سعودی ہوائی اڈوں کی نقل وحرکت میں سرگرمی ہوئی ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

"جی 20" نے "کورونا" ویکسین کے لئے 21 ارب ڈالر مختص کیے ہیں

غیر معمولی معاملات کے لئے جزوی طور پر روانگی کے آغاز کے ساتھ سعودی ہوائی اڈوں کی نقل وحرکت میں سرگرمی ہوئی ہے (تصویر: بشیر صالح)
غیر معمولی معاملات کے لئے جزوی طور پر روانگی کے آغاز کے ساتھ سعودی ہوائی اڈوں کی نقل وحرکت میں سرگرمی ہوئی ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی عرب نے گزشتہ روز (جی-20) کے ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری کے وزراء کی ایک فرضی تصور کے اجلاس کے بعد اعلان کیا ہے جس کی صدارت اسی کے ذمہ ہے کہ گروپ نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے لئے 21 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں ہفتہ وارانہ "کورونا وائرس" کے کیس نے ایک نیا عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

گزشتہ روز برطانوی حکومت نے 6 ماہ کی مدت کے لئے نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا جس میں پہلے سے ہی ریسٹورینٹ اور باروں کو بند کرنا اور گھر سے کام کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]