اقوام متحدہ میں ٹرمپ کی تقریر پر چین نے کیا اعتراض

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ای پی اے)
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ای پی اے)
TT

اقوام متحدہ میں ٹرمپ کی تقریر پر چین نے کیا اعتراض

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ای پی اے)
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ای پی اے)
چینی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں جھوٹ بولا ہے اور سیاسی مقاصد کے لئے چین کو مورد الزام ٹھہرایا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور وزارت کا یہ بیان کل منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے ٹرمپ کی تقریر کے جواب میں آیا ہے۔

چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی چال چلن پر عمل پیرا ہونا اور یکطرفہ پن کو ترک کرے۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاسوں کا آغاز ہوا تھا اور اس میں سرد جنگ کی واپسی اور چین پر ٹرمپ کے حملے سے آگاہ کیا گیا ہے اور عالمی رہنماؤں نے کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغامات کے ذریعے اسمبلی سے خطاب کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 06 صفر المظفر 1442 ہجرى - 23 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15275]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]