خادم حرمین شریفین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سامنے گزشتہ روز اپنے خطاب میں ایک جامع حل اور ایک مستحکم بین الاقوامی پوزیشن کا مطالبہ کیا ہے جو ایران کو اس کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحے، اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی نشوونما، اس کے دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور اس کی دہشت گردی کی کاروائیوں سے روک سکے۔
شاہ سلمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب اپنی قومی سلامتی کے دفاع میں غفلت نہیں کرے گا اور وہ اس وقت تک برادر یمنی عوام کو ترک نہیں کرے گا جب تک کہ وہ اپنی مکمل خودمختاری اور ایرانی تسلط سے آزادی حاصل کرلے۔
خادم حرمین شریفین نے تان مام تر کوششوں کی حمایت پر زور دیا ہے جس کا مقصد امن عمل کو اس طرح آگے بڑھانا ہے جس سے عرب اسرائیل تنازعہ کے ایک جامع اور منصفانہ حل تک پہنچنے کی ضمانت دی جاسکے اور اس سے برادرانہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق حاصل ہو سکیں۔(۔۔۔)
جمعرات 7 صفر المظفر 1442 ہجرى - 24 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15276]