اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سلسلہ میں سوڈانی مطالبے

گزشتہ ماہ برہان اور پومپیو کو خرطوم کے آخری دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ ماہ برہان اور پومپیو کو خرطوم کے آخری دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سلسلہ میں سوڈانی مطالبے

گزشتہ ماہ برہان اور پومپیو کو خرطوم کے آخری دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ ماہ برہان اور پومپیو کو خرطوم کے آخری دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سوڈان اور امریکی انتظامیہ نے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس میں دہشت گردی کی کفالت کرنے والے ممالک کی امریکی فہرست سے خرطوم کو ہٹانا بھی شامل ہے اور  توقع ہے کہ اس کا اعلان چند دنوں میں ہوگا اور اس کے علاوہ اس خطے میں امن کے قیام اور فلسطینی حقوق کے تحفظ کے سلسلہ میں اسرائیل کے ساتھ عرب تعلقات کو معمول پر لانے کے کردار کے بارے میں ایک ابتدائی معاہدہ ہوا ہے۔

 خرطوم نے تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلہ میں اپنے موقف کے بدلہ چند مطالبات کئے ہیں جن میں مالی اعانت کا ایک پیکیج فراہم کرنا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے قرض لینے میں سہولت پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس معاہدہ سے سوڈان کو سات بلین امریکی ڈالر کی امداد فراہم ہوگی اور عرب اسرائیل امن معاہدوں میں اس کے کردار کی وضاحت بھی ہوگی۔

توقع کی جارہی ہے کہ سوڈانی عبوری خود مختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان خود مختار کونسل اور وزراء کے مابین مشترکہ اجلاس کریں گے تاکہ امریکی فریق کے ساتھ مذاکرات اور خصوصا اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلہ میں متفقہ موقف اختیار کیا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعرات 7 صفر المظفر 1442 ہجرى - 24 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15276]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]