ناصریہ قبیلے عراقی اغوا کیے گئے بحران کی لکیر میں داخل ہوئے

ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

ناصریہ قبیلے عراقی اغوا کیے گئے بحران کی لکیر میں داخل ہوئے

ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
اس عراقی کارکن سجاد کے معاملے میں ابھی بھی پیچیدگی ہے جسے گزشتہ ہفتہ ایک مسلح گروہ نے اغوا کیا تھا پھر اس کے بعد یہ معاملہ ایک سماجی تحفظ کے بحران میں تبدیل ہو گیا اور خاص طور پر جب اس انسداد دہشت گردی ادارہ کے آپریشن کے سلسلہ میں کچھ لوگوں کے حامی ہونے اور کچھ لوگوں کے مخالف ہونے کے مابین اس مسئلے میں ناصریہ قبیلے داخل ہو گئے جسے کارکن کو آزاد کرنے اور ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لئے ایک آپریشن شروع کرنے کے مقصد سے بغداد سے بھیجا گیا تھا۔

اغوا میں ملوث عناصر، ان کے ٹھکانے، عدلیہ کے ذریعہ ان میں سے دو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے، جاری چھاپوں اور تلاشیوں کا علم سیکیورٹی فورسز کو ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز اور خصوصا انسداد دہشت گردی سروس کی کوششوں کے نتیجے میں ٹھوس نتائج برآمد نہیں ہو سکے ہیں جس سے حکومت اور اس انسداد دہشت گردی کی خدمات کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے جو ساز وسامان، تربیت اور نظم وضبط کے لحاظ سے سکیورٹی کے اعلی اداروں میں سے ایک ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 7 صفر المظفر 1442 ہجرى - 24 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15276]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]