ناصریہ قبیلے عراقی اغوا کیے گئے بحران کی لکیر میں داخل ہوئے

ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

ناصریہ قبیلے عراقی اغوا کیے گئے بحران کی لکیر میں داخل ہوئے

ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
ناصریہ قبیلے کو اپنے شیخ كاظم آل شبرم کے مکان پر چھاپہ مارنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
اس عراقی کارکن سجاد کے معاملے میں ابھی بھی پیچیدگی ہے جسے گزشتہ ہفتہ ایک مسلح گروہ نے اغوا کیا تھا پھر اس کے بعد یہ معاملہ ایک سماجی تحفظ کے بحران میں تبدیل ہو گیا اور خاص طور پر جب اس انسداد دہشت گردی ادارہ کے آپریشن کے سلسلہ میں کچھ لوگوں کے حامی ہونے اور کچھ لوگوں کے مخالف ہونے کے مابین اس مسئلے میں ناصریہ قبیلے داخل ہو گئے جسے کارکن کو آزاد کرنے اور ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لئے ایک آپریشن شروع کرنے کے مقصد سے بغداد سے بھیجا گیا تھا۔

اغوا میں ملوث عناصر، ان کے ٹھکانے، عدلیہ کے ذریعہ ان میں سے دو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے، جاری چھاپوں اور تلاشیوں کا علم سیکیورٹی فورسز کو ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز اور خصوصا انسداد دہشت گردی سروس کی کوششوں کے نتیجے میں ٹھوس نتائج برآمد نہیں ہو سکے ہیں جس سے حکومت اور اس انسداد دہشت گردی کی خدمات کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے جو ساز وسامان، تربیت اور نظم وضبط کے لحاظ سے سکیورٹی کے اعلی اداروں میں سے ایک ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 7 صفر المظفر 1442 ہجرى - 24 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15276]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]