لبنان: فیصلہ کن اوقات میں حکومت کی تقدیر کا فیصلہ ہوگا

صدر مائکل عون کو کل نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
صدر مائکل عون کو کل نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
TT

لبنان: فیصلہ کن اوقات میں حکومت کی تقدیر کا فیصلہ ہوگا

صدر مائکل عون کو کل نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
صدر مائکل عون کو کل نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنان کے صدر مائکل عون نے آج صبح نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب سے ملاقات کریں گے اور ان مسائل پر دوبارہ بات چیت کریں گے جو ابھی تک حکومت کے قیام کے سامنے رکاوٹ بنے ہیں اور ادیب کے قریبی ذرائع نے کل شام کو بتایا ہے کہ آنے والا وقت بہت ہی اہم ہوگا کیونکہ یا تو وہ حکومت کی تشکیل کا اعلان کریں گے یا معافی مانگ کر اس ذمہ داری کی ادائگی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

مشاورات میں موجود ایک سیاسی ذمہ دار کا کہنا ہے کہ تعطل غیر یقینی مدت تک قائم نہیں رہے گا اور اگلے ہفتے اس عہدہ کو منفی یا مثبت طور پر حل کیا جائے گا اور ادیب کو تشکیل یا معذرت کے ذریعے اپنے اختیارات کو طے کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]