پیرس میں چھری کے ذریعہ ہوا دہشت گردانہ حملہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2530881/%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%DA%BE%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
گزشتہ روز پیرس میں چاقوؤں کے واردات کے موقع پر سیکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
پیرس کے دل میں ایک بار پھر دہشت گردی نے اپنا نشانہ بنایا ہے اور یہ واقعہ چارلی ایبڈو جیسے میگزین کے پرانے ہیڈ کوارٹر کے قریب ہوا ہے اور اسی طرح کا حملہ جنوری 2015 میں ہوا تھا جس میں ملوث افراد کے مقدمے کی سماعت اب بھی جاری ہے اور اس حملہ میں 12 ایڈیٹرز، مصور اور عملے نے اپنی زندگی گنوائی تھی۔
سیکیورٹی فورسز نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک مرکزی اداکار ہے اور دوسرے کا پہلے والے سے تعلق تھا اور پیرس پولیس کے ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان میں سے ایک پاکستان اور دوسرا جزائر کا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)