پیرس میں چھری کے ذریعہ ہوا دہشت گردانہ حملہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2530881/%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%DA%BE%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
گزشتہ روز پیرس میں چاقوؤں کے واردات کے موقع پر سیکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
پیرس کے دل میں ایک بار پھر دہشت گردی نے اپنا نشانہ بنایا ہے اور یہ واقعہ چارلی ایبڈو جیسے میگزین کے پرانے ہیڈ کوارٹر کے قریب ہوا ہے اور اسی طرح کا حملہ جنوری 2015 میں ہوا تھا جس میں ملوث افراد کے مقدمے کی سماعت اب بھی جاری ہے اور اس حملہ میں 12 ایڈیٹرز، مصور اور عملے نے اپنی زندگی گنوائی تھی۔
سیکیورٹی فورسز نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک مرکزی اداکار ہے اور دوسرے کا پہلے والے سے تعلق تھا اور پیرس پولیس کے ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان میں سے ایک پاکستان اور دوسرا جزائر کا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)