عمان، سوڈان اور اسرائیل کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے امریکی کوششیں

امریکی صدر کے مشیر اور مشرق وسطی کے مندوب ایوی برکوچ کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر کے مشیر اور مشرق وسطی کے مندوب ایوی برکوچ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عمان، سوڈان اور اسرائیل کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے امریکی کوششیں

امریکی صدر کے مشیر اور مشرق وسطی کے مندوب ایوی برکوچ کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر کے مشیر اور مشرق وسطی کے مندوب ایوی برکوچ کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیل اور امریکہ کے سیاسی ذرائع نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ذریعہ اسرائیل اور دو دیگر عرب ممالک کے مابین ترتیب دیئے گئے دیگر امن معاہدوں کے بارے میں معلومات کو بہت جلد فروغ دیا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیلی اخبار "معریب" نے ان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اس وقت دو دیگر اسلامی ممالک یعنی سوڈان اور سلطنت عمان کے ساتھ جاری بات چیت کو آخری مرحلہ تک پہنچانے کے لئے گہری امریکی کوششیں ہو رہی ہیں اور یہ دونوں ممالک اسرائیل کے ساتھ اعلی درجے کی روابط کے آخری مرحلے میں ہیں اور یہ سب امریکہ کے ساتھ گہری ثالثی اور مدد کے ذریعہ ہو رہا ہے تاکہ آئندہ ہفتے امن معاہدوں کے سلسلہ میں اعلان کیا جا سکے۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]