یہ واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کرنل معمر قذافی مرحوم کی حکومت کے حامیوں نے آئندہ جنیوا مکالمہ میں وسیع تر نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے۔
"الوفاق" حکومت نے "ضمان" اور "اسود تاجوراء" بریگیڈوں کو تحلیل کر کے ان خونریز چھڑپوں کے بعد جن میں بھاری اور متوسطہ ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے دارالحکومت میں پیدا ہونے والے تناؤ کی فضا پر قابو پانے کے سلسلہ میں تیزی دکھائی ہے اور یہ چھڑپیں کل صبح سویرے تک جاری رہی ہیں جو ان کے درمیان حکومت کی طرف سے طے شدہ مالی مدد کے سلسلہ میں ہونے والے اختلافات کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]