طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت میں تناؤ کی فضا پھر سے شروع ہوگئی ہے کیونکہ طرابلس کے مشرق میں واقع تاجوراء کے نواحی علاقے میں "الوفاق" حکومت سے وابستہ دو مسلح ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کرنل معمر قذافی مرحوم کی حکومت کے حامیوں نے آئندہ جنیوا مکالمہ میں وسیع تر نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے۔

"الوفاق" حکومت نے "ضمان" اور "اسود تاجوراء" بریگیڈوں کو تحلیل کر کے ان خونریز چھڑپوں کے بعد جن میں بھاری اور متوسطہ ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے دارالحکومت میں پیدا ہونے والے تناؤ کی فضا پر قابو پانے کے سلسلہ میں تیزی دکھائی ہے اور یہ چھڑپیں کل صبح سویرے تک جاری رہی ہیں جو ان کے درمیان حکومت کی طرف سے طے شدہ مالی مدد کے سلسلہ میں ہونے والے اختلافات کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]