طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت میں تناؤ کی فضا پھر سے شروع ہوگئی ہے کیونکہ طرابلس کے مشرق میں واقع تاجوراء کے نواحی علاقے میں "الوفاق" حکومت سے وابستہ دو مسلح ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کرنل معمر قذافی مرحوم کی حکومت کے حامیوں نے آئندہ جنیوا مکالمہ میں وسیع تر نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے۔

"الوفاق" حکومت نے "ضمان" اور "اسود تاجوراء" بریگیڈوں کو تحلیل کر کے ان خونریز چھڑپوں کے بعد جن میں بھاری اور متوسطہ ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے دارالحکومت میں پیدا ہونے والے تناؤ کی فضا پر قابو پانے کے سلسلہ میں تیزی دکھائی ہے اور یہ چھڑپیں کل صبح سویرے تک جاری رہی ہیں جو ان کے درمیان حکومت کی طرف سے طے شدہ مالی مدد کے سلسلہ میں ہونے والے اختلافات کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]