طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

طرابلس میں الوفاق ملیشیاؤں کے مابین جھڑپیں

طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
طرابلس میں الوفاق کے مسلح عناصر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دارالحکومت میں تناؤ کی فضا پھر سے شروع ہوگئی ہے کیونکہ طرابلس کے مشرق میں واقع تاجوراء کے نواحی علاقے میں "الوفاق" حکومت سے وابستہ دو مسلح ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کرنل معمر قذافی مرحوم کی حکومت کے حامیوں نے آئندہ جنیوا مکالمہ میں وسیع تر نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے۔

"الوفاق" حکومت نے "ضمان" اور "اسود تاجوراء" بریگیڈوں کو تحلیل کر کے ان خونریز چھڑپوں کے بعد جن میں بھاری اور متوسطہ ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے دارالحکومت میں پیدا ہونے والے تناؤ کی فضا پر قابو پانے کے سلسلہ میں تیزی دکھائی ہے اور یہ چھڑپیں کل صبح سویرے تک جاری رہی ہیں جو ان کے درمیان حکومت کی طرف سے طے شدہ مالی مدد کے سلسلہ میں ہونے والے اختلافات کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 9 صفر المظفر 1442 ہجرى - 26 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15278]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]