الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ ادیب نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی خواہش پر معذرت کی ہے لیکن انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ اپنی حکومت تشکیل دینے کی آخری تاریخ میں توسیع سیاسی قوتوں کو لبنان کو آنے والی آفات سے بچانے کے آخری موقع سے فائدہ اٹھانے پر مجبور کردے گی۔
ادیب کی معذرت کے ردعمل کی وجہ سے لبنان کے سیاسی تنازعہ میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور سابق وزیر اعظم سعد حریری نے رکاوٹیں ڈالنے والوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بہترین دوست کے ضیاع پر افسوس میں انگلیاں کاٹیں گے اور ان کا اشارہ فرانس کے صدر کی طرف تھا۔(۔۔۔)
اتوار 10 صفر المظفر 1442 ہجرى - 27 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15279]