بیروت: بحران پیچیدہ ہوتا جارہا ہے ... اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ

نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بیروت: بحران پیچیدہ ہوتا جارہا ہے ... اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ

نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کو کل حکومت تشکیل کرنے کے سلسلہ میں معافی مانگنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب کی طرف سے حکومت تشکیل کرنے سے معذرت کے اعلان کے بعد لبنان انتہائی خطرناک بحران کی دور میں داخل ہوگیا ہے اور سیاسی اور فرقہ وارانہ تناؤ کی فضا کے ساتھ مختلف علاقوں میں پے در پے ہونے والے  واقعات کی وجہ سے سیکیورٹی صورتحال میں بگاڑ کا خدشہ بڑھ گیا ہے اور ان میں تازہ ترین واقعہ شمالی لبنان کے علاقے وادي خالد میں سیکیورٹی فورسز اور مطلوب افراد کے مابین جھڑپوں کی شکل میں ہوا ہے۔

الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ ادیب نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی خواہش پر معذرت کی ہے لیکن انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ اپنی حکومت تشکیل دینے کی آخری تاریخ میں توسیع سیاسی قوتوں کو لبنان کو آنے والی آفات سے بچانے کے آخری موقع سے فائدہ اٹھانے پر مجبور کردے گی۔

ادیب کی معذرت کے ردعمل کی وجہ سے لبنان کے سیاسی تنازعہ میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور سابق وزیر اعظم سعد حریری نے رکاوٹیں ڈالنے والوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا  ہے کہ وہ اپنے بہترین دوست کے ضیاع پر افسوس میں انگلیاں کاٹیں گے اور ان کا اشارہ فرانس کے صدر کی طرف تھا۔(۔۔۔)

اتوار 10 صفر المظفر 1442 ہجرى - 27 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15279]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]