کیا شام اور اسرائیل کے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟https://urdu.aawsat.com/home/article/2534026/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DB%81%D9%88%DA%BA-%DA%AF%DB%92%D8%9F
کیا شام اور اسرائیل کے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک اور شام کے وزیر خارجہ فاروق الشرع کے مابین سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ایک فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے
کیا شام اور اسرائیل کے امن مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے؟ روس اور امریکہ تل ابیب اور دمشق کے مابین چینلز کھولنے کے سلسلہ میں کہاں کھڑے ہیں؟ پیش کردہ قیمتیں اور انعامات کیا ہیں اور ایران اس کا کیا جواب دے گا؟
یہ سوالات کچھ عرصے سے اٹھائے جا رہے ہیں لیکن وہ حالیہ ہفتوں کے دوران سفارتی کوریڈورز پر اس حد تک سختی سے لوٹ چکے ہیں کہ دمشق اور تل ابیب کے مابین خفیہ مذاکرات کے ہونے کے سلسلہ میں باتیں ہو رہی ہیں اور اس سلسلہ میں ایک وجہ بھی ہے جس کا تعلق پچھلی دہائیوں کے تجربات سے وابستہ ہے کیونکہ جب بھی دمشق بڑی تبدیلیوں یا الگ تھلگ ہوتا ہے تو اس وقت بات چیت کے طریقہ کا آغاز ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں ایک مقولہ بھی ہے کہ واشنگٹن کا راستہ ہمیشہ تل ابیب سے گزرتا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)