شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام میں کرد خود مختار انتظامیہ کی ایجوکیشن اتھارٹی نے اپنے اثر ورسوخ کے علاقوں میں پڑھانے کے لئے تین تعلیمی نصاب کو اپنایا ہے اور ان میں بچوں کی دیکھ بھال کے لئے اقوام متحدہ کے "یونیسیف" کے ذریعہ منظور شدہ نصاب بھی شامل ہے۔

اس نصاب کو خودمختار انتظامیہ کے لئے ایک خاص انداز میں تقسیم کیا گیا ہے جو الجزیرہ اور فرات کے علاقوں کے اسکولوں میں اور حلب کے دیہی علاقوں میں الشهباءکے علاقوں اور کیمپوں میں موجود افرین کے پناہ گزینوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بے گھر شامی شہریوں کے کیمپوں میں بھی پڑھائے جاتے ہیں۔

جہاں تک دوسرے نصاب کی بات ہے تو یہ سرکاری شامی تعلیمی نصاب ہے اور یہ منبج شہر اور اس کے دیہی علاقوں اور پڑوسی قصبے العريمة میں تعلیمی کمپلیکس اور اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے جبکہ یونیسیف نے شہر رقہ اور مشرقی دیہی علاقوں کے شہروں اور قصبوں کو جو جمہوریہ کے زیر کنٹرول ہیں ان میں اس کے نصاب کی منظوری دی ہے اور سول احتجاج کے بعد اس نے خود مختار انتظامیہ کے نصاب کو پڑھانے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 صفر المظفر 1442 ہجرى - 28 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15280]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]