شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

شمال مشرقی شام میں 3 تعلیمی نصاب

شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شہر الحسکہ میں پناہگزینوں کے کیمپوں کی ایک بچی کو یونیسف کے لوگو کے ساتھ ایک بیگ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شمال مشرقی شام میں کرد خود مختار انتظامیہ کی ایجوکیشن اتھارٹی نے اپنے اثر ورسوخ کے علاقوں میں پڑھانے کے لئے تین تعلیمی نصاب کو اپنایا ہے اور ان میں بچوں کی دیکھ بھال کے لئے اقوام متحدہ کے "یونیسیف" کے ذریعہ منظور شدہ نصاب بھی شامل ہے۔

اس نصاب کو خودمختار انتظامیہ کے لئے ایک خاص انداز میں تقسیم کیا گیا ہے جو الجزیرہ اور فرات کے علاقوں کے اسکولوں میں اور حلب کے دیہی علاقوں میں الشهباءکے علاقوں اور کیمپوں میں موجود افرین کے پناہ گزینوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بے گھر شامی شہریوں کے کیمپوں میں بھی پڑھائے جاتے ہیں۔

جہاں تک دوسرے نصاب کی بات ہے تو یہ سرکاری شامی تعلیمی نصاب ہے اور یہ منبج شہر اور اس کے دیہی علاقوں اور پڑوسی قصبے العريمة میں تعلیمی کمپلیکس اور اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے جبکہ یونیسیف نے شہر رقہ اور مشرقی دیہی علاقوں کے شہروں اور قصبوں کو جو جمہوریہ کے زیر کنٹرول ہیں ان میں اس کے نصاب کی منظوری دی ہے اور سول احتجاج کے بعد اس نے خود مختار انتظامیہ کے نصاب کو پڑھانے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 صفر المظفر 1442 ہجرى - 28 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15280]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]