ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی
TT

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن صدارت کے عہدے پر انتخاب لڑنے کے فیصلے کے بعد پہلی بار آمنے سامنے کھڑے ہیں اور ان کا سامنا وہی ٹی وی مباحثے میں ہوگا جو آج (منگل) کو اوہائیو کے کلیولینڈ شہر میں ہوگا۔

سیاسی کھیچم تانی اور داخلی تناؤ سے دوچار انتخابی سیزن میں اس طویل انتظار والی محاذ آرائی کے لئے امریکی بے صبرے ہو چکے ہیں اور دونوں امیدواروں رائے دہندگان کے مسائل کو پیش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر کھڑے ہو رہے ہیں اور اس مباحثے میں ایک انوکھا منظر دیکھا جائے گا جس میں دو اہم فائلوں پر گفتگو ہوگی اور وہ فائلیں کورونا اور معیشت ہیں۔

دونوں امیدوار ایک دوسرے سے بہت دور کھڑے ہوں گے اور مباحثہ ہال میں داخل ہونے کے وقت مصافحہ بھی نہیں کریں گے تاہم آرگنائزنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حفاظتی ماسک بھی نہیں پہنیں گے؛ کیونکہ وہ فاصلے پر کھڑے ہوں گے اور اس مباحثہ کو فاکس نیوز کے براڈکاسٹر کرس والیس چلائیں گے اور اس میں شرکت تقریبا 80 افراد تک محدود ہوگی۔(۔۔۔)

منگل 12 صفر المظفر 1442 ہجرى - 29 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15281]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]