ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی
TT

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی

ٹرمپ اور بائیڈن کے مابین آج پہلی محاذ آرائی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن صدارت کے عہدے پر انتخاب لڑنے کے فیصلے کے بعد پہلی بار آمنے سامنے کھڑے ہیں اور ان کا سامنا وہی ٹی وی مباحثے میں ہوگا جو آج (منگل) کو اوہائیو کے کلیولینڈ شہر میں ہوگا۔

سیاسی کھیچم تانی اور داخلی تناؤ سے دوچار انتخابی سیزن میں اس طویل انتظار والی محاذ آرائی کے لئے امریکی بے صبرے ہو چکے ہیں اور دونوں امیدواروں رائے دہندگان کے مسائل کو پیش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر کھڑے ہو رہے ہیں اور اس مباحثے میں ایک انوکھا منظر دیکھا جائے گا جس میں دو اہم فائلوں پر گفتگو ہوگی اور وہ فائلیں کورونا اور معیشت ہیں۔

دونوں امیدوار ایک دوسرے سے بہت دور کھڑے ہوں گے اور مباحثہ ہال میں داخل ہونے کے وقت مصافحہ بھی نہیں کریں گے تاہم آرگنائزنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حفاظتی ماسک بھی نہیں پہنیں گے؛ کیونکہ وہ فاصلے پر کھڑے ہوں گے اور اس مباحثہ کو فاکس نیوز کے براڈکاسٹر کرس والیس چلائیں گے اور اس میں شرکت تقریبا 80 افراد تک محدود ہوگی۔(۔۔۔)

منگل 12 صفر المظفر 1442 ہجرى - 29 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15281]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]