آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ارمینیا اور آذربائیجان کے مابین خطے میں ناغورنی قرہ باغ علاقہ میں ہونے والی پیشرفتوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل شام ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے تو دوسری طرف ایسا لگتا ہے کہ یہ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے اور علاقائی مداخلتوں کی وجہ سے ایک خطرناک موڑ میں داخل ہورہی ہے۔

انقرہ نے آذربائیجان کی حمایت کے لئے فوجی مداخلت کا اشارہ کیا ہے اور ماسکو نے اس تنازعہ کو بڑھاوا دینے کے سلسلہ میں متنبہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے خواہ وہ میدان میں ہو یا مذاکرات کی میز پر اور یہ معاملہ آزربائیجان کی اراضی سے آرمینیا کی واپسی میں مضمر ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے سے منسک گروپ کی ناکامی پر تنقید بھ کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 صفر المظفر 1442 ہجرى - 30 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15282]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]