آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ارمینیا اور آذربائیجان کے مابین خطے میں ناغورنی قرہ باغ علاقہ میں ہونے والی پیشرفتوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل شام ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے تو دوسری طرف ایسا لگتا ہے کہ یہ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے اور علاقائی مداخلتوں کی وجہ سے ایک خطرناک موڑ میں داخل ہورہی ہے۔

انقرہ نے آذربائیجان کی حمایت کے لئے فوجی مداخلت کا اشارہ کیا ہے اور ماسکو نے اس تنازعہ کو بڑھاوا دینے کے سلسلہ میں متنبہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے خواہ وہ میدان میں ہو یا مذاکرات کی میز پر اور یہ معاملہ آزربائیجان کی اراضی سے آرمینیا کی واپسی میں مضمر ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے سے منسک گروپ کی ناکامی پر تنقید بھ کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 صفر المظفر 1442 ہجرى - 30 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15282]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]