آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آذربائیجان اور ارمینی محاذ آرائی ایک خطرناک موڑ میں ہوئی داخل

گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قرہ باغ کی لڑائیوں کے دوران ترتر شہر کے قریب واقع گاؤں سہل آباد میں ایک پناہ گاہ سے نکلتے ہوئے ایک آذربائیجان شہری کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ارمینیا اور آذربائیجان کے مابین خطے میں ناغورنی قرہ باغ علاقہ میں ہونے والی پیشرفتوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل شام ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے تو دوسری طرف ایسا لگتا ہے کہ یہ محاذ آرائی بڑھ رہی ہے اور علاقائی مداخلتوں کی وجہ سے ایک خطرناک موڑ میں داخل ہورہی ہے۔

انقرہ نے آذربائیجان کی حمایت کے لئے فوجی مداخلت کا اشارہ کیا ہے اور ماسکو نے اس تنازعہ کو بڑھاوا دینے کے سلسلہ میں متنبہ کیا ہے اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے خواہ وہ میدان میں ہو یا مذاکرات کی میز پر اور یہ معاملہ آزربائیجان کی اراضی سے آرمینیا کی واپسی میں مضمر ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے سے منسک گروپ کی ناکامی پر تنقید بھ کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 صفر المظفر 1442 ہجرى - 30 ستمبر 2020ء شماره نمبر [15282]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]