اگلے سال کے لئے 264 ارب سعودی اخراجات طےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2542766/%D8%A7%DA%AF%D9%84%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-264-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D8%AE%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%AA-%D8%B7%DB%92
سعودی عرب نے رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں معاشی اشارے کے بارے میں پرامیدی کی تصدیق کی ہے (الشرق الاوسط)
رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں قومی معیشت کے مثبت اشارے کے سلسلہ میں خوشی کے ساتھ سعودی عرب نے کل اگلے 2021 کے مالی بجٹ کے لئے اپنے تخمینے کا اعلان کیا ہے کیونکہ وزارت خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ متوقع اخراجات کی مقدار 990 ارب ریال (264 بلین ڈالر) ہوگی جبکہ متوقع آمدنی 846 ارب ریال (225.6 بلین ڈالر) ہوگی اور اسی طرح 145 ارب ریال کا عام نقصان بھی ہوا ہے۔
ریاست کے عام بجٹ کے بارے میں ابتدائی بیان میں سعودی وزارت خزانہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگلے سال کے تخمینے سے معاشی اور مالی اصلاحات کے نفاذ کو مکمل کریں گے اور اس سے ریاست کے 2030 کے وژن کی حمایت بھی ہوگی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)