اگلے سال کے لئے 264 ارب سعودی اخراجات طے

سعودی عرب نے رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں معاشی اشارے کے بارے میں پرامیدی کی تصدیق کی ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں معاشی اشارے کے بارے میں پرامیدی کی تصدیق کی ہے (الشرق الاوسط)
TT

اگلے سال کے لئے 264 ارب سعودی اخراجات طے

سعودی عرب نے رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں معاشی اشارے کے بارے میں پرامیدی کی تصدیق کی ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں معاشی اشارے کے بارے میں پرامیدی کی تصدیق کی ہے (الشرق الاوسط)
رواں سال کے دوسرے نصف حصے میں قومی معیشت کے مثبت اشارے کے سلسلہ میں خوشی کے ساتھ سعودی عرب نے کل اگلے 2021 کے مالی بجٹ کے لئے اپنے تخمینے کا اعلان کیا ہے کیونکہ وزارت خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ متوقع اخراجات کی مقدار 990 ارب ریال (264 بلین ڈالر) ہوگی جبکہ متوقع آمدنی 846 ارب ریال (225.6 بلین ڈالر) ہوگی اور اسی طرح 145 ارب ریال کا عام نقصان بھی ہوا ہے۔

ریاست کے عام بجٹ کے بارے میں ابتدائی بیان میں سعودی وزارت خزانہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگلے سال کے تخمینے سے معاشی اور مالی اصلاحات کے نفاذ کو مکمل کریں گے اور اس سے ریاست کے 2030 کے وژن کی حمایت بھی ہوگی۔(۔۔۔)

جمعرات 14 صفر المظفر 1442 ہجرى - 01 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15283]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]