"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2542966/%D8%A7%D8%B1%D8%A8%DB%8C%D9%84-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D9%88%D8%A7%D9%82%D8%B9%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
اربیل:«الشرق الأوسط»
TT
اربیل:«الشرق الأوسط»
TT
"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
گزشتہ روز عراقی کردستان کی حکومت نے ایک امریکی فوجی اڈے کے قریب اربیل ایئر پورٹ کے نواح میں مار کرنے والے میزائلوں کے لانچ میں ملوث ہونے کے سلسلہ میں پاپولر موبلائزیشن فورسز کے دھڑوں پر باضابطہ طور الزام لگایا ہے جبکہ بین الاقوامی اداروں نے بین الاقوامی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے اور محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے اربیل میں میزائل کو نشانہ بنانے کے بارے میں معلوم ہوا ہے ، اور وہ اس وقت تحقیقات کر رہا ہے اور اسی طرح بین الاقوامی اتحاد نے بھی تحقیقات کے آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسی سلسلہ میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ممتاز رہنما ہوشیار زیباری نے تصدیق کی ہے کہ اربیل کو نشانہ بنانے والے میزائل بنیادی طور پر امریکیوں اور خاص طور پر وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے لئے ایک پیغام ہے اور یہ اقدام عراقی سرزمین پر امریکی-ایرانی دسترس کو ختم کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)